Note Dohrane Aur Dobarah Likhne Ke Peeche Ki Science

Photo of author
Written By Usama

Usama Rauf Degree In BS Computer Science.

۵) ڈیجیٹل یا ہاتھ سے نوٹس: کونسا بہتر ہے؟

همارے سب کهانیوں کا ایک استثناءی حقیقت ہے کہ ہم اس زمانے میں جی رہے ہیں جب ہم کے پاس دو وسائل ہیں جن کو استعمال کرکے ہم نوٹس لے سکتے ہیں: ڈیجیٹل نوٹس اور ہاتھ سے لکھے گئے نوٹس. ہر ایک کے اپنے فوائد اور نقصانات ہیں جن کا مہاجرت کی روایتی تجربہ سے حاصل کیا جا سکتا ہے. اس لئے، کونسا طریقہ بہتر ہے؟

ڈیجیٹل نوٹس کا ایک بہت اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ ہمیں ایک سائنسی ترتیب اور ڈیٹا کی خاصیت دیتا ہے. ہم اپنی ملاحظات کو الگ الگ فائلوں میں منظم کرسکتے ہیں، ان کو ترتیب دیسکتے ہیں اور آسانی سے دوبارہ دیکھ سکتے ہیں. ایک اور فائدہ یہ ہے کہ ہم اپنے ڈیجیٹل نوٹس کو آسانی سے منصب کرسکتے ہیں. کئی ڈیجیٹل ایپلیکیشنز دستیاب ہیں جن کو استعمال کرسکتے ہوئے ہم اپنے نوٹس خود میں کلائنٹ کی صورت میں منصب کرسکتے ہیں، اپنی تقویم کے ساتھ مطابقت دیسکتے ہیں اور بہت کچھ. لیکن، کیا یہ ہمارے لئے کامیابی کی کاج نہیں ہے؟ نوٹس لکھتے وقت توجہ کی علمی پسماندگی کیا ہمیں کچھ حقیقتوں پر دھیان نہیں دلاتی؟ ہم کیا تقریباً اپنے نوٹس کے معزز معلومات کو بھولنے جا رہے ہیں؟ یہ تصور کرنا غلط نہیں ہوگا کہ تقریباً ہر شخص کو یہ ہمیشہ ہٹانے والی مشکل پیش آتی ہے. اس حقیقت کا جاننا ضروری ہے کہ ہمارا دماغ عموماً نوٹس کی صورت میں لکھی پرواضوں کو زیادہ یاد نہیں رکھتا، جس کی بنا پر لمحات ہماری یاداشتیں دوبارہ دیکھتے وقت کمزور ہوسکتی ہیں.

See also  Essential Aur Supplementary Notes Mein Farq Karna

۶) نوٹ لکھتے وقت توجہ کی علمی پسماندگی

نوٹ لکھتے وقت توجہ کی علمی پسماندگی ایک عام مسئلہ ہے جو آپ کو لکھتے ہوئے متعدد باعثوں کی بنا پر پیش آسکتی ہے۔ اس کا شدت پرزور ہونا ممکن ہے جب آپ کچھ عمدہ حقائق یا تفصیلی تصویریں دیکھ کر لکھ رہے ہوں۔ یہ آپ کے ذہن کو متعدد معلومات کو ذخیرہ کرنے میں مدد کرتی ہیں لیکن اس کی خاطر توجہ کی پسماندگی کے باعث ، آپ کا توجہ منتشر ہو جاتا ہے اور آپ کو دیگر اہم جزوات پر توجہ دینے کی مشکل پیش آتی ہے۔

یہ توجہ کی علمی پسماندگی رایترز کے لئے خصوصی طور پر تناؤ کا باعث بنتی ہے۔ یقیناً دستی ترجیحیں لینا ایک آسان طریقہ ہے جس میں آپ تک رائے کا رفتار تیزہ نہیں ہوتا۔ بیشتر کیسوں میں ، رایٹرز ثابت ہوتے ہیں کہ یہ دستی ترجیح ایک بہتر اور مؤثر طریقہ ہے جو ان کی خلاقیت کو بڑھاتا ہے اور متن کی انٹیگریٹی کو برقرار رکھتا ہے۔ لیکن ہدف کو تلف کرنے کا خدشہ رکھنے والوں کو یہ بھی دھیان رکھنا چاہیے کہٹے ہیں۔

۷) ن

نوٹ لکھنا ہماری روزمرہ کی ضرورتوں میں سے ایک ہے۔ یہ ہمیں یاد دلانے کے لئے اور ذہنی میموری کو مزید مستحکم کرنے کے لئے بہت اہم ثابت ہوتا ہے۔ البتہ نوٹ لکھتے وقت توجہ کی علمی پسماندگی پیدا ہو سکتی ہے۔ یہ وجہ ہوسکتی ہے کہ پیش آنے والا صوت یا حرکت دماغ کی توجیہ بھٹکا دیتی ہو۔ یہ ایسی شکل حاصل کر سکتی ہے کہ ذہن میں آنے والے معلومات کا مکمل ایک تصویر تشکیل نہ پائے اور یاد رکھنے کی کشاش کو مختصر مدت کے لئے روک دے۔

امریکن سائنسدائیکس میں شائع ہونے والے ایک تحقیقی مضمون میں بتایا گیا تھا کہ ہاتھ سے نوٹس لکھنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے مقابلہ ایک ڈیجیٹل ڈیوائس استعمال کرنے کی صلاحیت کی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہاتھ سے نوٹس لیکھنے کا عمل دماغی توجہ پر بیشتر اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ بہترین نہ صرف یاداشت کرنے کی قوت کو بلکہ تشخیصی صلاحیت کو بھی مزید بہمت نہیں کرتا بلکہ منظم کر دیتا ہے۔

See also  Aam Note Lene Ke Masail Ko Hal Karne Ka Tareeqa

Leave a Comment